چھوٹے پپو لڑکے کی گانڈ بجائی بہت مزہ آیا کیا گانڈ تھی اس کی Little Pappu played the boy's ass Sexy Stories Movies

                                             چھوٹے پپو لڑکے کی گانڈ بجائی بہت مزہ آیا کیا گانڈ تھی اس کی 

میرا نام بابر ہے اور مجھے شوق ہے سیکسی کہانیاں پڑھنے اور لکھنے کا۔ مگر یہ کہانی جو میں آپ لوگوں کو بتانے جا رہا ہوں یہ میری لکھی ہوئی نہیں ہے بلکہ کسی صاحب نے مجھے بھیجی ہے اپنی آپ بیتی کے طور پر اور گذارش کی ہے کہ میں اسکو دیسی اردو اسٹوریز پر انکا نام بتائے بغیر شیئر کروں۔ یہ کہانی ایک صاحب اور لڑکے کی ہے اور یہ وہ صاحب ہیں جنھوں نے یہ کہانی مجھے بھیجی ہے اور بتایا ہے کہ کس طرح انہوں نے ایک چھوٹے لڑکے کے ساتھ سیکس کیا۔ اب آگے چلتے ہیں اور ان صا حب جنکا نام کہانی میں سکندر ہے انکی اپنی زبان سے یہ کہانی سنتے ہیں۔

میرا نام سکندر ہےمیں ایک چھوٹی سی مگر کافی بزنس کرنے والی کمپنی کا مالک ہوں میری عمر اسوقت تقریباً چالیس سال کے قریب تھی جب یہ واقعہ ہوا۔ایک دن میرے شہر کے حالات کافی خراب ہوئے اور اچانک ہی کافی خراب ہو گئے میں نے بھی اپنے اسٹاف کی چھٹی کی اور آفس بند کرکے گھر کی جانب چل پڑا میرے پاس ایک کار ہے ۔ میرا گھر ڈیفینس میں ہے۔ میرا گھر چار سو گز پر ہے اچھا خاصہ محل ہے۔ میں اس میں اپنی بیوی اور دو بچوں کے ساتھ رہتا ہوں۔ میری بیوی ایک ہفتہ پہلے امریکہ گئی تھی اپنے والدین سے ملنے اور بچے بھی اسکے ساتھ ہی تھے مجھے بھی کچھ دن میں جانا تھا ۔ مگر کمپنی کے کاموں کی وجہ سے میرا جانا اور لیٹ ہو رہا تھا۔ میری بیوی کافی سیکسی ہے اور کوئی دن ایسا نہیں جاتا جب ہم سیکس نہ کرتے ہوں اب ایک ہفتہ سے مجھے خوارک نہیں ملی تھی تو میں بھوکا شیر بنا ہوا تھا میں دوسری لڑکیوں میں بھی منہ نہیں مارتا تھا کیونکہ میں اپنی بیوی تک محدود رہنا چاہتا تھا۔ مگر اس دن مجھ پر شیطان سوار ہو گیا۔

خیر میں آپ کو بتا رہا تھا کہ اس دن حالات کی خرابی کی وجہ سے میں نے آفس بند کر کے گھر کی راہ لی ابھی میں آفس سے تھوڑی دور ہی گیا تھا کہ مجھے ایک لڑکے نے اشارہ کیا میں نے اسکے نزدیک کار روکی وہ کافی پریشان لگ رہا تھا وہ اسکول کے یونیفارم میں ملبوس تھا۔ میں نے اس سے پوچھا کہ کہاں جاؤگے تو اس نے جو جگہ بتائی وہ میرے گھر سے مزید آگے تھی میں نے اس سے کہا میں ڈیفنس تک جاؤنگا وہاں تک تم کو لفٹ دے سکتا ہوں وہ تیار ہوگیا اور دروازہ کھول کر میرے ساتھ والی نشست پر بیٹھ گیا میں نے اسکا جائزہ لیا تو وہ سرخ سفید اچھا خاصہ خوبصورت اور چکنا لڑکا تھا ابھی اسکی مونچھیں بھی نہیں نکلی تھیں۔ اسکی عمر تقریبا بارہ یا تیرہ سال ہوگی۔ وہ ساتویں کلاس میں بڑھتا تھا اور ساری تفصیل میں نے اس سے راستے میں پتہ کی تھی۔

ابھی ہم لوگ تھوڑی دور گئے تھے کہ روڈ پر میری نظر جلتی ہوئی گاڑیوں پر پڑی میں نے اپنی کار فوراً ایک محفوظ راستے کی جانب موڑدی۔ پھر میں نے اس سے کہا تم ایسا کرو میرے ساتھ میرے گھر تک چلو جب حالات کچھ بہتر ہو جائیں تو تم اپنے گھر چلے جانا جہاں تک ہو سکا میں تم کو چھوڑ دونگا اس نے کہا نہیں آپ بس جہاں تک جائیں مجھے وہاں اتار دیں میں چلا جاؤنگا میرے گھر والے پریشان ہو رہے ہونگے۔ میں نے کہا تم انکو میرے گھر سے فون کر کے بتا دینا کہ راستے خراب ہیں ابھی نہیں آسکو گے اور کسی دوست کے گھر پر ہوپھر وہ پریشان نہیں ہونگے ۔ میری بات سن کر وہ کچھ مطمئن ہوا۔

میں دل ہی دل میں اسکے ساتھ سیکس کرنے کا منصوبہ بنا چکا تھا اور چاہتا تھا کہ کسی طرح اسکو گھر تک لے جاؤں۔ راستے میں وہ مجھ سے میرے کاروبار کے متعلق پوچھتا رہا ۔ اور میں اسکو غلط معلومات دیتا رہا۔ تاکہ مجھے بعد میں پریشانی نہ ہو اور وہ مجھے ڈھونڈتا ہی رہے میں اسکو اپنے گھر بھی لے کر گیا تو ایسے راستوں سے کہ وہ زندگی بھر بھی ڈھونڈتا تو نہیں پہنچ سکتا تھا ۔ خیر میں اسکو لے کر گھر تک پہنچا وہاں چوکیدار نے دروازہ کھولا وہ اس لڑکے کو نہ دیکھ سکا ۔ کیونکہ میری گاڑی کے گلاس کافی ڈارک تھے اور چوکیدار بھی کافی بوڑھا اسکی دور کی نظر بھی اتنی اچھی نہیں تھی وہ میری کار کا ہارن پہچانتا تھا سو اس نے دروازہ کھول دیا۔ میں کار سیدھا اندر لے گیا اور بیک مرر میں دیکھا تو چوکیدار دروازہ بند کر کے اپنے کوارٹر میں جا چکا تھا۔ میں نے دروازہ کھولا اور کار سے باہر نکلا اور پھر لڑکے سے کہا تم بھی باہر نکلو اور اندر چلو میرے ساتھ ۔ وہ کار سے نکلا میں اسکو بغور دیکھتا رہا کہ کہیں وہ میری کار کا نمبر تو نہیں دیکھ رہا مگر وہ واقعی ان باتوں سے بے خبر تھا کہ اسکے ساتھ کیا ہونے جارہا ہے۔

میں مین دروازہ کھول کر اسکو اندر لے گیا۔ میرے پاس چوکیدار کے علاوہ کوئی اور ملازم نہیں تھا۔ میری بیوی سارے کام خود کرتی تھی۔خیر ہم دونوں چلتے ہوئے ڈرائنگ روم میں پہنچے میں نے اس سے کہا آرام سے بیٹھو اور پریشان نہ ہو اور اپنے گھر فون کر کے بتا دو کہ تم دوست کے گھر پر ہو اور بالکل محفوظ ہو۔ اس نے ایسا ہی کیا اور فون کر کے اپنے گھروالوں کو مطمئن کردیا۔ پھر میں نے اس سے پوچھا تم کو بھوک تو لگی ہو گی چلو کچھ کھا لیتے ہیں، میں نے فریج سے اسکے اور اپنے لیے سینڈوچ نکالے اور مائیکرو ویو میں گرم کر کے اسکے آگے بھی رکھے اور خود بھی کھانے لگا۔ پھر کھانے سے فارغ ہونے کے بعد میں نے اس سے کہا تم کو سوئمنگ کا شوق ہے۔ اس نے کہا مجھے سوئمنگ تو نہیں آتی مگر میں جب بھی سمندر پر جاتا ہوں نہاتا ضرور ہوں، میں نے اس سے کہا میرے گھر میں ایک سوئمنگ پول ہے چھوٹا سا جس میں میرے بچے بھی میرے ساتھ سوئمنگ کرتے ہیں اور میں تو روزانہ کرتا ہوں ابھی بھی میرا موڈ ہے سوئمنگ کرنے کا اگر تم کو بھی کرنی ہے تو چلو میرے ساتھ۔یہ کہہ کر میں تو کھڑا ہوا مگر وہ بھی میرے ساتھ ہی کھڑا ہوگیا۔ اس کے چہرے پر خوشی کے آثار تھے اس نے پوچھا پانی زیادہ گہرا تو نہیں ہے میں نے جواب دیا اگر گہرا ہوتا تو میرے چھوٹے چھوٹے بچے کیسے نہاتے اس میں۔

                                                                    



پھر میں اسکو لے کر سوئمنگ ایریا کی جانب چل پڑا جو کہ میرے گھر کی پچھلی طرف تھا۔ وہاں پہنچ کر میں نے اس سے کہا تم کپڑے تبدیل کر لو پھر پول میں چلتے ہیں۔ اس نے کہا میرے پاس کپڑے تو نہیں ہیں میں نے کہا فکر نہ کرو میں دیتا ہوں تمہیں کپڑے میں نے ڈھونڈ ڈھانڈ کر اسکو ایسی انڈروئیر دی جو اسکے لازماً ڈھیلی رہنی تھی۔ میں نے کہا جاؤ چینجنگ روم میں اور یہ پہن کر آجاؤ پھر اترتے ہیں پانی میں ۔ وہ تھوڑا شرماتا ہوا چلا گیا۔ میں دل ہی دل میں خوش بھی ہو رہا تھا اور ڈر بھی رہا تھا کہ اگر اس بچے کو کچھ ہوگیا تو کیا ہوگا۔ خیر اسکے چیخنے چلانے کی فکر نہیں تھی مجھے کیونکہ میرا پول ایریا پورا کورڈ تھا۔ باہر سے کچھ نظر نہیں آتا تھا۔ ذرا دیر بعد وہ انڈرویئر پہنے آگیا اب میں نے اس سے کہا چلو میں بھی کپڑے تبدیل کر لوں پھر آتا ہوں یہ کہہ کر میں اب چینجنگ روم میں گیا اور ایک ایسی انڈرویئر پہنی جو بالکل باریک اور نیچے سے کافی ڈھیلی تھی۔

یہ پہن کر میں واپس اسکے پاس آیا۔ اور اسکا ہاتھ پکڑا جو کہ بالکل کسی کنواری لڑکی کی طرح نرم مگر گوشت سے بھرا ہوا تھا۔ میں نے اس سے کہا چلو میرا پاتھ پکڑ کر آہستہ آہستہ سیڑھیاں اترو اور پانی میں چلو یہ کہتےہوئے میں نے اسکو پانی میں اتار دیا وہ پانی میں جاتے ہیں زور زور سے سانس لینے لگا مگر ذرا دیر میں نارمل ہوگیا۔ اب اسکو اچھا لگ رہا تھا میں اسکے سامنے ادھر سے ادھر تیرتا پھر رہا تھا میں نے اس سے کہا چلو تم بھی تیرو اس نے کہا مجھے نہیں آتا میں نے کہا چلو میں تم کو تیرنا سکھا تا ہوں۔ یہ کہہ کر میں نے اس کے پاس جا کر اسکے کولہوں پر ہاتھ رکھا پہلی بار احساس ہوا کہ اسکے کولہے ایکدم گول اور کسی تربوز کی طرح بڑے تھے مگر نرم ایسے جیسے روئی کے گالے۔

خیر اب تو میرا موڈ بالکل پکا ہو چکا تھا کہ اب اسکو نہیں چھوڑنا ہے اسکی انڈروئیر بار بار اترے جارہی تھی جس کو وہ اپنے ہاتھوں سے بار بار اوپر کرتا تھا اس طرح وہ کبھی بھی نہیں تیر سکتا تھا۔ اور یہ ہی میں چاہتا تھا میں نے اس سے کہا تم اپنا پورا وزن میرے ہاتھوں پر ڈال کرچھوڑ دو اور جیسے میں کہوں ویسے ہاتھ چلاتے رہو۔ اس نے ایسا ہی کیا اسی پریکٹس کے دوران اسکی انڈرویئر اتر کر اسکے گھٹنوں تک آگئی۔ اس نے مجھ سے کہا انکل میری انڈرویئر اتر رہی ہے میں نے کہا اترنے دو کوئی فرق نہیں پڑتا تم پانی میں ہو۔ اور یہاں ہے ہی کون میرے اور تمہارے سوا یہ کہہ کر میں نے بھی ایک ہاتھ سے اپنا انڈروئیر پانی کے اندر ہی اتار دیا۔ پھر میں نے اسکے کولہوں پر ہاتھ لگایا تو وہ ایکدم چونک کر مجھے دیکھنے لگا میں نے اسکی جانب دیکھ کر مسکرایا۔ وہ میری مسکراہٹ کو نہ سمجھ سکا اور جواب میں تھوڑا سا وہ بھی مسکرا دیا۔

اب شاید وہ کچھ کچھ سمجھ رہا تھا کہ کچھ گڑبڑ ہے ۔ پھر میں نے اسکے چھوٹے سے لنڈ کو چھوا تو وہ تقریباً اچھل ہی پڑا ۔ وہ ہراساں ہو کر مجھے دیکھنے لگا۔ میں نے کہا گھبراؤ نہیں کچھ نہیں ہوتا۔ پھر میں نے اسکا ہاتھ پکڑا اور اسکو اپنے لنڈ پر لگایا جو کہ کسی راکٹ کی طرح تنا ہوا تھا وہ پہلے تو کچھ نہ سمجھا کہ یہ کیا ہے ایکدم اسکو ہاتھ میں لے لیا پھر جیسے ہی سمجھا اس نے فوراً اسکو چھوڑا اور مجھے دیکھنے لگا۔ میں نے کہا چلو کنارے کی طرف چلتے ہیں یہ کہہ کر اسکا ہاتھ پکڑ کر میں اسکو کنارے کی جانب لے آیا میرے لیے یہ سوئمنگ پول کافی چھوٹا تھا۔ میں تو اس نے چل رہا تھا مگر اسکے لیے یہ کافی تھا۔ سو وہ کافی احتیاط سے تیرتا ہوا میرے سہارے پر کنارے تک آیا میں مسلسل اسکے کولہوں پر ہاتھ رکھے ہوئے تھا۔جسکو وہ بھی محسوس کر رہا تھا۔خیر اب وہ میرے سہارے کے بغیر سوئمنگ پول سے باہر نہیں نکل سکتا تھا۔ کیونکہ اسکی اونچائی کافی زیادہ تھی اور وہ پانی میں رہتے ہوئے اس پر سے جمپ نہیں کرسکتا تھا اور ہم اس کنارے پر تھے جہاں سیڑھیاں نہیں تھیں پانی اسکی گردن تک آرہا تھا۔

میں نے اس سے کہا تم دیوار کی طرف منہ کر کے کھڑے ہوجاؤ۔ اس نے پوچھا کیوں ؟ میں نے جواب دیا کرو تو صحیح پھر بتاتا ہوں اس نے کچھ نہ سمجھتے ہوئے میری بات کی تعمیل کی۔ وہ جیسے ہی ادھر کی جانب مڑا میں نے اپنا لنڈ اسکے کولہوں کے بیچ میں پھنسا دیا وہ سمجھ گیا کہ اب کیا ہونے والا ہے کہنے لگا انکل یہ کیا کر رہے ہیں میں نے کہا کچھ نہیں یار۔ بس مذاق کر رہا ہوں تمہارا کیا جاتا ہے اس میں۔ وہ میری بات سن کر خاموش ہوگیا۔ میں پییچھے ہٹا اور اس سے کہا دیکھو گے میرا لنڈ کیسا ہے۔ اس نے کوئی جواب نہیں دیا اور عجیب سے نظروں سے مجھے دیکھنے لگا۔ میں سمجھ گیا یہ اتنی آرام سے نہیں تیار ہوگا اسکے ساتھ زبردستی کرنی ہوگی۔ پھر میں نے اس سے کہا چلو پول سے باہر چلتے ہیں۔ یہ کہہ کر ایک ہاتھ سے اسکا ہاتھ پکڑا اور دوسرا ہاتھ اسکی گانڈ پر رکھ کر اپنی ایک انگلی اسکی گانڈ میں تھوڑی سی داخل کر دی جس سے اسکو شاید کچھ تکلیف تو ہوئی ہوگی مگر کچھ بولا نہیں اسکو احساس تھا کہ وہ پھنس چکا ہے۔

                                                            
Little Pappu played the boy's ass

خیر ہم دونوں چلتے ہوئے سوئمنگ پول سے باہر آئے تو اسکا اور میرا انڈروئیر پول میں ہی تھا۔ پہلی بار اسکی گانڈ دیکھی ایکدم گوری اور گول میں تو دیکھ کر پاگل سا ہوگیا۔ مجھے اس وقت اپنی بیوی شدت سے یاد آنے لگی۔ میں نے اسکا ہاتھ نہیں چھوڑا کہ کہیں بھاگنے کی کوشش کرے۔پھر ہم دونوں پول سے باہر آچکے تھے وہ خوفزدہ نظروں سے میرے تنے ہوئے لنڈ کو دیکھ رہا تھا اور کچھ حیران بھی تھا کیونکہ شاید اس نے پہلی بار کسی مرد کا لنڈ دیکھا تھا۔ میں نے اس سے کہا چلو کچھ دیر یہاں بیٹھو میں ایک کرسی کی جانب اشارہ کیا اور وہ شرماتا ہوا اس کرسی پر بیٹھ گیا میں نے اسکو دیکھا اور کہا مجھے بھی تو جگہ دو تم تو اکیلے ہی بیٹھ گئے ہو یہ کہہ کر میں نے اسکو کھڑا کیا اور پھر خود بیٹھ کر اسکو اپنی گود میں بٹھا لیا میں نے اس سے کہا تھوڑا بدن سوکھ جائے تو پھر کپڑے تبدیل کر کے روم میں چلتے ہیں وہ بالکل خاموش تھا اور میری کسی بات کا جواب نہیں دے رہا تھا میں نے اسکو گود میں بٹھایا اور میرا لنڈ اسکی گانڈ کے سوراخ پر بالکل فٹ ہوگیا اس سے ٹھیک سے بیٹھا نہیں جا رہا تھا وہ با ر بار سیٹ ہونے کی کوشش کر رہا تھا جس سے اسکی گانڈ کے سواد میرے لنڈ کو مل رہا تھا اور میں دل ہی دل میں مسکرا رہا تھا۔ پھر میں نے اسکو کھڑا کیا اور خود بھی کھڑا ہوا پھر اس سے کہا کہ چلو کرسی پر لیٹو وہ نہیں سمجھا پھر میں نے اسکو سمجھایا کہ کس طرح اسکو کرسی پر لیٹنا ہے جب وہ لیٹ چکا تو اسکی گانڈ میری جانب تھی اور اسکا منہ کرسی کے اندر اور دونوں ہاتھ کرسی سے باہر یہ وہ مشہور اسٹائل ہے جسکو ڈوگی اسٹائل کہا جاتا ہے۔

میں نےاسکی گانڈ پر لنڈ کو فٹ کیا اور ایک جھٹکا مارا مگر اسکی گانڈ کا منہ اتنا چھوٹا تھا کہ میرا بڑا اور موٹا لنڈ اسکے اندر نہیں جاسکتا تھا میں نے اس سے کہا ایسے ہی رہنا میں ابھی آتا ہوں یہ کہہ کر میں نے باڈی مساج آئل کی بوتل فوراً الماری سے نکالی اور اسکو لے کر واپس اسکے پاس آیا اور اچھی طرح تیل اسکی گانڈ اور اپنے لنڈ پرملا بلکہ یوں کہیں اچھی طرح لتھڑ دیا۔ اب میں نے دوبارہ کوشش کی میرا لنڈ کا ہیڈ اسکی گانڈ کے سوراخ میں گیا تو وہ چیخنے لگا کہ تکلیف ہو رہی ہے ایسا نہ کریں مگر میں کب باز نے والا تھا۔ مگر میں نے اتنا ضرور کیا کہ تھوڑا انتظار کیا تب تک میں اسکی چکنی رانیں اور بدن سہلاتا رہا۔ جس سے وہ اپنا درد بھول کر گرم اور مست ہونے لگا۔ پھر میں نے دوبارہ سے لنڈ پر زور لگایا تو وہ تھوڑا اور اندر گیا مگر پھر ایک بار وہ چیخنے لگا پھر میں نے لنڈ کو باہر تو نہیں نکالا مگر رک ضرور گیا۔

                                                        
                                                          Little Pappu played the boy's ass

میں چاہتا تھا وہ بھی اس سیکس کو انجوئے کرے تاکہ بھرپور مزہ حاصل کیا جاسکے۔ اب میں نے اس سے پوچھا کبھی ایسا کیا ہے کسی کے ساتھ اس نے ہاں میں جواب دیا میں حیران ہوا اور پوچھا کس کے ساتھ تو اس نے بتایا جب وہ دس سال کا تھا تب اسکے ایک دوست کے بڑے بھائی نے اسکے ساتھ ایسا کیا تھا ۔ میں خوش ہو گیا کیونکہ اسی وجہ سے وہ اب تک کچھ بول نہیں رہا تھا ورنہ میرا اندازہ تھا اسکو شور مچا دینا چاہیئے تھا۔ شاید اس لڑکے نے جب اسکے ساتھ کیا ہو تب اندر نہ ڈالا ہو کیونکہ اسکی عمر کافی کم تھی اس وقت تو اسکو کچھ بھی ہوسکتا تھا۔ اور اوپر اوپر سے ہی مزے لے کر چھوڑ دیا ہو تو اسی وجہ سے شاید وہ اب بھی یہ ہی سمجھ رہا تھا مگر اسکو کیا پتہ تھا کہ اسکی گانڈ سوجنے والی ہے۔

اب میں مزید وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا تھا میں نے ایک بار پھر سے زور لگایا تو میرا لنڈ دندناتا ہوا اسکی گانڈ میں آدھے سے زیادہ گھس گیا اور وہ درد سے بلبلانے لگا مگر میں اب رکنے والا نہیں تھا کیونکہ اسکی گانڈ اتنی گرم اور سیکسی تھی میرا دل نہیں کر رہا تھا کہ اپنا لنڈ اسکی گانڈ سے نکالوں میں نے دوبارہ سے زور لگایا اور تیل کے مساج نے اپنا کام دیکھایا اور میرا لنڈ پورا اسکی گانڈ میں تھا اسکی آنکھیں تکلیف سی سرخ ہو رہی تھی اور چہرہ بھی مجھے ایک لمحے کو اسپر ترس تو آیا مگر پھر شیطان نے میرے دماغ پر قبضہ کیا اور میں نے فیصلہ کیا کہ اب جب تک منی سے اسکی گانڈ نہ بھر دوں اپنا لنڈ نہیں نکالوں گا۔ پھر میں نے اسکو تسلی دی کہ گھبراؤ نہیں ابھی تکلیف ختم ہو جائے گی پھر تم کو مزہ آئے گا۔ وہ میری بات پر یقین کرنے لگا اور ذرا دیر بعد ہی اسکے چہرے پر سکون کے آثار نمایاں ہوئے تو میں بھی پرسکون ہوا کیونکہ میں ڈر چکا تھا کہ اگر اسکی گانڈ پھٹ گئی تو اسکو لے کر بھاگنا پڑے گا ہسپتال اور ایک نیا ڈرامہ بن جائے گا۔

خیر وہ جیسے ہی نارمل ہوا میں نے پوچھا اب تو تکلیف نہیں ہے اس نے کہا نہیں بس پھر کیا تھا میں نے تیل کی بوتل ہاتھ میں رکھی اور لنڈ کو اندر باہر کرنا شروع کیا اور جیسے ہی لنڈ کو اندر کرتا اس سے پہلے اس پر تھوڑا سا تیل ٹپکا دیتا ذرا دیر میں ہی میرا پسٹن رواں ہو چکا تھا اور اسکی گانڈ کی مزے سے سیر کر رہا تھا وہ بھی اب پرسکون تھا مگر میں دیکھ رہا تھا کہ اسکی گانڈ سے کچھ خون نکلا ہے جو کہ پول کے فرش پر پھیلا ہوا تھا مگر میں نے سوچا جو ہوگا دیکھا جائے گا اب تو کردیا جو کرنا تھا۔ پھر میں نے اپنے پسٹن کی رفتار میں اضافہ کرنا شروع کیا اس لڑکے کی سانس کافی تیز چل رہی تھی میں نے ہاتھ لگا کر دیکھا اسکا لنڈ بھی کھڑا تھا مگر اس میں وہ جان نہیں تھی ابھی جو کہ ایک مرد کے لنڈ میں ہونی چاہئے۔

میں وقت کے ساتھ ساتھ اپنی رفتار بڑھاتا رہا اور وہ وقت بھی آگیا جب مجھے اپنی منی سے اسکی گانڈ بھرنا تھا۔ میں نے اپنا لنڈ اسکی گانڈ میں ہی رکھا اور اس سے کہا آہستہ سے فرش پر لیٹو وہ ہاتھوں کے بل پر پہلے زمین پر لیٹا پھر پیٹ کے بل پر لیٹ گیا۔ شاید اسکو اندازہ تھا کہ میں چاہتا ہوں میرا لنڈ اسکی گانڈ سے نہ نکلے۔ جیسے ہی وہ لیٹا میں اسکے اوپر لیٹا مگر پورا وزن اسپر نہیں ڈالا صرف اسکی چکنی گانڈ کو دبایا اور پوری طاقت سے لنڈ اسکی گانڈ میں گھسیڑ دیا اور اندر ہی رکھ کر صرف جسم زور زور سے ہلانے لگا اس طرح کرنے سے میرا لنڈ اس مقام پر آگیا جہاں اس کو اپنا لاوا اگلنا تھا۔ اور اس نے گرم گرم منی اگلنا شروع کی تو اس لڑکے کا ایکدم سانس رکا مگر پھر سے وہ سانس لینے لگا اور عجیب حیران اور ہراساں تھا کہ یہ کیا گرم گرم اسکے جسم میں داخل ہو رہا ہے ۔
بالاخر میرا لنڈ جو کہ ایک ہفتہ سے خالی نہیں ہوا تھا آج اسکی گانڈ میں خالی ہوا جو کہ میری پوری منی کو قبول کرنے کے قابل بھی نہیں تھی۔ پھر میرا لنڈ ڈھیلا ہونا شروع ہوا اور میں نے اسکو آہستہ سے باہر نکال لیا۔ اور اسکے گالوں پر کس کی اتنی نرم ملائم گال تھے اسکے اس لڑکے نے مجھے بہت مزہ دیا تھا۔ میں نے اس کو گود میں اٹھایا اور پول ایریا میں بنے باتھ روم میں لے گیا میں نے اپنا لنڈ دیکھا وہ اسکے خون سے سرخ ہو رہا تھا۔ میں نے شاور کھول کر پہلے اپنا لنڈ دھویا اسکے بعد اسکی گانڈ کو اچھی طرح سے دھو کر اس پر مساج بھی کیا تاکہ اسکی تکلیف کم ہو جائے۔ پھر میں اسکو لے کر بیڈ روم میں آیا اور وہاں اسکو جوس پینے کو دیئے اور واپس پول ایریا میں جاکر اسکے کپڑے بھی لایا اور اسکو کہا انکو پہن لے وہ ایسا ہی کر رہا تھا جیسا مین کہہ رہا تھا شاید وہ مجھ سے ڈر چکا تھا میں نے اسکے تھوڑی دیر بعد اس کو اپنی کار میں بٹھایا اور اسکے گھر سے تھوڑا دور اتار دیا تاکہ وہ وہاں سے جا سکے اور فوراً کار اس سے دور لے گیا تاکہ وہ میرے کار کا نمبر نوٹ نہ کرسکے ۔ تو دوستو یہ تھی وہ اسٹوری جو مجھے کسی نے بھیجی
                                                                Little Pappu played the boy's ass
                     XXX Sex Video Dekhny Ky Lye Video Button Par Click Karein                                                              

My name is Babar and I love to read and write sexy stories. But this story that I am going to tell you guys is not written by me, but someone sent me as his personal pet and requested me to share it on Desi Urdu Stories without mentioning his name. This story is about a man and a boy and it is the man who sent me this story and told how he had sex with a little boy. Now let's go ahead and listen to this story in their own language by those people whose name is Sikander in the story.

My name is Sikandar, I am the owner of a small but good business company. I was about forty years old when this incident happened. One day the situation in my city became very bad and suddenly it became very bad. I left the staff and closed the office and went home. I have a car. My house is in Defiance. My house is 400 yards away. It is a very special palace. I live in it with my wife and two children. My wife had gone to America a week ago to meet her parents and the children were also with her. But due to company work, I was getting late. My wife is very sexy and not a day goes by when we don't have sex. I haven't had any food for a week now, so I'm a hungry lion. was But on that day Satan got on me.

Well, I was telling you that on that day due to bad conditions, I closed the office and took the way home. He was dressed in school uniform, looking worried. I asked him where to go, the place he told was further from my house, I told him that I will go to Defense, I can give you a lift there, he got ready and opened the door and sat on the seat next to me. I sat down and examined him, he was a red and white, very handsome and smooth boy, his mustache had not yet come out. He will be about twelve or thirteen years old. He was growing up in 7th standard and I learned all the details from him along the way.

We had just gone a little distance when I saw burning cars on the road, I immediately turned my car towards a safe way. Then I said to him, you do this, come with me to my house, when the situation gets better, then you go to your house as far as possible, I will leave you, he said no, you just drop me where you go. My family will be worried. I said that you should call them from my house and tell them that the roads are bad and you will not be able to come now and they will not be worried if you visit a friend's house. He was somewhat satisfied after listening to me.

I had planned to have sex with her in my heart and wanted to somehow get her home. On the way he kept asking me about my business. And I kept giving him wrong information. So that I would not have problems later and he would continue to look for me, I took him to my house, so that he would not be able to reach even if he searched all his life. Well, I took him to the house and the watchman opened the door. He could not see the boy. Because the windows of my car were quite dark and the watchman was also quite old, his far vision was not so good, he recognized the horn of my car, so he opened the door. I took the car straight inside and looked in the rear mirror and saw that the watchman had closed the door and gone to his quarters. I opened the door and got out of the car and then told the boy that you also get out and come inside with me. He got out of the car, I was watching him carefully that he was not looking at my car number, but he was really unaware of what was going to happen to him.

I opened the main door and took him inside. I had no other employees except the watchman. My wife used to do all the work herself. Well, we both walked and reached the drawing room. I told her to sit comfortably and not to worry and call your house and tell her that you are at your friend's house and are safe. He did so and appeased his family by calling. Then I asked him if you are hungry, let's eat something, I took out sandwiches from the fridge for him and me and heated them in the microwave and put them in front of him and started eating them myself. Then after finishing the meal I said to him you are fond of swimming. He said I don't like swimming but I must take a bath whenever I go to the sea, I told him I have a small swimming pool in my house in which my children also swim with me and I do it every day. I am still in the mood for swimming, if you also want to do it, then come with me. Saying this, I stood up, but he also stood up next to me. His face showed signs of happiness. He asked if the water was too deep. I replied if it was deep, how could my little children bathe in it.

Then I took her and walked towards the swimming area which was at the back of my house. On reaching there I told her you change your clothes and then we go to the pool. He said I don't have any clothes, I said don't worry I will give them   

I found clothes for you and gave him underwear that should be loose. I said go to the changing room and come wearing this and then get down in the water. He left blushing a little. I was happy in my heart and also afraid that what would happen if something happened to this child. Well, I didn't worry about her screaming because my pool area was completely covered. Nothing was visible from outside. After a while he came wearing underwear, now I told him let's change my clothes, then I will come, I went to the changing room and put on an underwear that was very thin and quite loose at the bottom.

Wearing this I came back to him. And took her hand which was soft like a virgin but full of flesh. I told him let's hold my path and slowly go down the stairs and go into the water saying that I lowered him into the water, he went into the water, he started breathing heavily but after a while he became normal. Now he was feeling good. I was swimming in front of him. I said to him, come on, you can also swim. After saying this, I went to her and placed my hands on her hips, realizing for the first time that her hips were round and big like a watermelon, but soft like cotton cheeks.

Well, now my mood was completely ripe that now I don't have to leave him, his underwear was coming off again and again, which he used to pull up again and again with his hands, so he could never swim. And this is what I wanted, I said to him, put your full weight on my hands and move your hands as I say. He did so and during this practice his underwear came down to his knees. He said to me uncle my underwear is coming off I said let it come off it doesn't matter you are in water. And after saying this, who is here except me and you, I also removed my underwear with one hand under the water. Then I put my hand on his hips, he looked at me in shock, I smiled at him. He didn't understand my smile and smiled a little in response.

Now maybe he was understanding something that something is wrong. Then I touched his small cock and he almost jumped. He started looking at me, harassed. I said don't worry nothing happens. Then I took his hand and put it on my cock which was stretched like a rocket. At first he didn't understand what it was. He took it in my hand. . I said let's go to the shore and holding her hand I brought her to the shore, this swimming pool was too small for me. I was walking with him but it was enough for him. So he very carefully swam to the edge with my support. I was constantly keeping my hands on his hips. Which he was also feeling. Well, now he couldn't get out of the swimming pool without my support. Because it was quite high and he couldn't jump over it while he was in the water and we were on the bank where there were no stairs and the water was up to his neck.

I told him to stand facing the wall. He asked why? I replied, "If it is correct, then I will tell you." He obeyed me without understanding anything. As soon as he turned towards this side, I stuck my cock in the middle of his hips. He understood what is going to happen now and said, "Uncle, what are you doing?" I said, "Nothing, man." Just kidding, what do you do with it? He became silent after listening to me. I pulled back and told him to see how my cock is. He didn't answer and looked at me strangely. I understood that it would not be ready so easily, it would have to be forced. Then I told him let's go outside the pool. After saying this, he held his hand with one hand and placed his other hand on his ass and inserted one of his fingers in his ass, which might have caused some pain, but he did not say anything, he felt that he was trapped.

Well, we both came out of the swimming pool while walking, and his and my underwear were still in the pool. Seeing his ass for the first time, I was mad when I saw it white and round. I started to miss my wife very much at that time. I didn't let go of his hand to try to run away. Then we both came out of the pool, he was looking at my stiff cock with scared eyes and a bit surprised because maybe he had seen a man's cock for the first time. . I said to him let's sit here for some time and I pointed towards a chair and he sat on that chair shyly. I stood him up and then sat down and put him on my lap. I told him to dry himself a little, then we changed clothes and went to the room. He was completely silent and did not respond to anything I said. I sat down and my cock fit perfectly on his ass hole he was not sitting properly he was trying to sit down again and again giving my cock the taste of his ass and I was dil hi dil I was smiling.     

  Then I made him stand up and stood up myself then I told him let's lie down on the chair he didn't understand then I explained to him how to lie down on the chair when he lay down his ass was towards me and his face was on the chair With both hands in and both hands out of the chair, this is the popular style known as the doggy style.

I fitted the cocZ on her ass and gave a jerk but the mouth of her ass was so small that my big and thick cock couldn't go inside her I told her to stay like this I am coming now I massaged her body. He immediately took out the bottle of oil from the cupboard and brought it back to her and rubbed the oil well on her ass and on his cock. Now I tried again my cock head went into his ass hole he started screaming it hurts don't do it but when was I going to stop. But I made sure that I waited a little until then I continued to caress her smooth thighs and body. By which he forgot his pain and became warm and intoxicated. Then I pushed the cock again so he went in a little more but then once he started screaming then I didn't take the cock out but it definitely stopped.

I wanted her to enjoy this sex too to get full pleasure. Now I asked him if he has ever done this to anyone, he replied yes, I was surprised and asked with whom, he told me that when he was ten years old, his friend's elder brother had done this to him. . I was happy because that's why he wasn't saying anything till now, otherwise I guess he should have made a noise. Maybe the boy didn't realize what happened to him because he was so young that anything could happen to him. And if he left with pleasure from above, that's why he was probably still thinking about it, but what did he know that his ass was going to swell.

Now I didn't want to waste any more time I thrust once more and my cock throbbed and penetrated more than halfway into his ass and he started bubbling with pain but I wasn't going to stop because his ass was so hot and sexy. I was not in the mood to take my cock out of his ass, I pushed again and the oil massage did its job and my cock was completely in his ass, his eyes were getting red and his face was also red for a moment. But then Satan took over my mind and I decided that now I will not take out my cock until I fill his ass with semen. Then I reassured him that don't worry, now the pain will be over and then you will have fun. He began to believe me and after a while his face showed signs of relief, so I calmed down because I was afraid that if his ass burst, I would have to take him to the hospital and there would be a new drama. will   

Well, as soon as he became normal, I asked, is there no pain now, he said no, just what did I do? A little bit of oil dripped, in no time my piston was moving and I was enjoying his ass, he was calm now, but I could see that some blood had come out of his ass, which spread on the floor of the pool. It happened, but I thought what will happen will be seen, so now I did what I had to do. Then I started increasing the speed of my piston. The boy was breathing very fast.

I increased my speed with time and the time came when I had to fill her ass with my cum. I put my cock in his ass and told him to lie on the floor gently, he first lay on the ground on his hands and then on his stomach. Maybe he knew that I didn't want my cock to come out of his ass. As soon as he was lying down, I lay on top of him, but did not put my full weight on him, just pressed his smooth ass and pushed my cock into his ass with full force, and kept it inside and started shaking his body vigorously. But came to where he had to spew his lava. And when he started to ejaculate hot semen, the boy's breathing stopped at once, but he started breathing again and was strangely surprised and harassed that this hotness was entering his body.

Finally, my cock, which had not emptied for a week, emptied into his ass today, which was not even able to accept my full cum. Then my cock started loosening and I slowly pulled it out. And this boy who had such soft soft cheeks on his cheeks gave me a lot of fun. I picked him up in my lap and took him to the bathroom in the pool area, I saw my cock, it was red with his blood. I opened the shower and first washed my cock, then washed his ass well and massaged it to ease his pain. Then I took him to the bedroom and gave him juice there and went back to the pool area and brought his clothes and told him to put them on. After a while I put him in my car and dropped him a little away from his house so that he could leave and immediately moved the car away from him so that he could not note my car number. So guys this was the story someone sent me         

                                                  Little Pappu played the boy's ass


Post a Comment